لاہور میں وکلا کا احتجاج۔۔ جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا۔ ۔مظاہرین اور پولیس والے کئی زخمی۔۔بار کونسل کا ملک گیر ہڑتال کا اعلان

لاہور (نمائندہ دن)وکلا پر دہشت گری کے مقدمات کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے باہر لاہور بار ایسوسی ایشن کی ریلی پر پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کردی۔جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا۔۔وکلا پر دہشت گری کے مقدمات اور سول عدالتوں کی منتقلی کے خلاف لاہور بار ایسوسی ایشن کی کال پر وکلا نے ایوان عدل سے لاہور ہائیکورٹ تک ریلی نکالی تھی۔
تفصیلات کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس آپریشن علی رضا نے بتایا کہ مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ماڈل ٹاو¿ن اخلاق اللہ تارڑ سمیت 7 اہلکار زخمی ہوگئے۔ اس ک

ے علاوہ کئی مظاہرین زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے متعدد وکلا کو گرفتار کرلیا۔

قبل ازیں لاہور بار ایسوسی ایشن کی ریلی لاہور ہائی کورٹ پہنچی اور عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، اس پر پولیس نے احتجاج کرنے والے کئی وکلا کو گرفتار کرلیا۔بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے لاہور ہائ

ی کورٹ کی عمارت کا مرکزی دروازہ بند کردیا اور رکاوٹیں کھڑی کردیں۔لاہور ہائی کورٹ کے باہر پولیس اور وکلا کے درمیان تصادم کے دوران پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا۔

واضح رہے لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا، یہ ریلی ایوان عدل سے شروع ہوئی اور اس نے ہائی کورٹ تک آنا تھا، لاہور ہائی کورٹ میں پہلے سے ہی پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن موجود تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ صورتحال تب خراب ہوئی جب وکلا نے ہائی کورٹ میں گھسنے کی کوشش کی اور پتھراو¿ کیا، تاہم وکلا کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔صورتحال کو قابو اور وکلا کو منتشر کرنے کے لئے پولیس اور اینٹی رائٹس فورس کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی تھی۔
بعد ازاں پولیس اور وکلا کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگیا تھاجس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بند کردی تھی تاہم مذاکرات کامیاب نا ہوسکے اور جی پی او چوک پر ایک بار پھر پولیس نے وکلا پر لاٹھی چارج شروع کر دیا، جی پی او چوک پر حالات دوبارہ کشیدہ ہو گئے ۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس آپریشن علی رضا نے بتایا کہ اس واقع میں سپرنٹنڈنٹ پولیس ماڈل ٹاو¿ن اخلاق اللہ تارڑ سمیت 7 اہلکار زخمی ہوئے ، زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
صدر لاہور ہائی کورٹ بار اسد منظور بٹ نے بتایا کہ وکلا نے احتجاج ختم نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے، جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔

دریں اثناوکلا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسن بھون نے بتایا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے کل ملک بھر میں ہڑتال کی کال دے دی ہے اور کہا ہے کہ کوئی وکیل ملک بھر کی عدالتوں میں پیش نہ ہو ،کل ملک بھر میں وکلا ریلیاں نکالیں گے۔