فلسطینیوں کی نسل کشی۔۔ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر دیئے

استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ میںصہیونی جارحیت کے باعث ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات ختم کر دیئے، جب کہ ایران نے بھی اسرائیل کی مدد کرنے پر امریکی اور برطانوی شخصیات پابندی لگا دی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ترکیہ کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ غزہ میں لوگوں کی بدتر انسانی المیے کی وجہ سے ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کرتا ہے۔وزارت تجارت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اسرائیل سے کسی قسم کی درآمدات اور برآمدات نہیں کرے گا، غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل سے کسی قسم کی کوئی تجارت نہیں ہوگی۔
اسرائیل کاٹز نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ایک ڈکٹیٹر کا رویہ ایسا ہی ہوتا ہے، جو ترک عوام اور کاروباری اداروں کے مفادات کو نظر انداز کرتا ہے اور بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کو نظر انداز کرتا ہے۔یاد رہے کہ2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 6.8 ارب ڈالر تھا۔
گزشتہ روز کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔قبل ازیں متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔دوسری جانب ایران نے اسرائیل کی مدد کرنے پر امریکا اور برطانوی شخصیات پر پابندی لگادی ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق پابندیوں میں امریکی و برطانوی اسلحہ ساز اور آئل کمپنیاں بھی شامل ہیں ، امریکی فوجی کمانڈ اور برطانوی وزیر دفاع بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔