سلمان خان فائرنگ کیس۔۔ ملزم کی جیل میں خود کشی۔ بھائی نے پولیس پر قتل کا الزام لگا دیا

ممبئی (فارن ڈیسک)بھارتی ادا کار سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کیس میں گرفتار ملزم نے دوران حراست خودکشی کرلی۔ملزم کے اہلخانہ نے پولیس پر قتل کا الزام لگا دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 32 سالہ انوج تھاپن نے اپنے ایک اور ساتھی کے ساتھ مل کر سلمان خان کے ممبئی کے گھر پر فائرنگ کے لئے ملزموں کو اسلحہ فراہم کیا تھا۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پہلے شوٹر وکی گپتا اور ساگر کو ریاست گجرات کے علاقے بھوج سے گرفتار کیا تھا اور پھر 26 اپریل کو انوج تھاپن کو بھارتی ریاست پنجاب سے گرفتار کرکے ممبئی میں کرائم برانچ کی جیل میں رکھا گیا تھا جہاں اس واقعے میں ملوث دیگر ملزمبھی قید تھے۔

پولیس کے مطابق کہ یکم مئی کی صبح 11 بجے کے قریب ملزم انوج تھاپن بیت الخلا گیا لیکن وہ کافی وقت گزرنے کے باوجود بیت الخلا سے باہر نہیں آیا تو پولیس نے زبردستی بیت الخلا کا دروازہ کھولا تو سامنے ملزم پھندہ ڈال کے لٹکا ہوا تھا، انوج کو اسپتال لے جایا گیا جہاں دورانِ علاج اس کی موت ہوگئی۔ملزم انوج تھاپن کی موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور سی آئی ڈیاب چھان بین کرے گی کہ آیا پولیس اہلکاروں نے انوج تھاپن کو خودکشی پر مجبور کیا یا پھر کوئی دوسری وجہ تھی۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کے بعد پتہ چل جائے گا کہ اصل میں کیا ہوا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ دیگر قیدیوں کے مطابق انوج تھاپن کیس کے بارے میں بہت فکر مند تھا کہ اسے ضمانت نہیں مل سکتی۔دوسری جانب انوج تھاپن کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے جیل میں قتل کیا گیا ہے، ملزم کے بھائی ابھیشیک نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم انوج کے قتل کا انصاف چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کی صبح 5 بجے ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر2 موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی تھی اور فرار ہوگئے تھے۔